آئینہ کے رکن بنیں ؞؞؞؞؞؞؞ اپنی تخلیقات ہمیں ارسال کریں ؞؞؞؞؞s؞؞s؞؞ ٓآئینہ میں اشتہارات دینے کے لئے رابطہ کریں ؞؞؞؞؞؞؞؞؞ اس بلاگ میں شامل مشمولات کے حوالہ سے شائع کی جاسکتی ہیں۔

Sunday, 9 March 2014

Rabbit And A Fox By Kishwar Naheed

خرگوش اور لومڑی
کشور ناہید

یہ ان دنوں کی بات ہے جب لومڑی اورخرگوش بہت گہرے دوست ہوا کرتے تھے۔ اس زمانے میں خرگوش کے کان چھوٹے اور دُم لمبی ہوتی تھی۔ایک دن ان دونوں نے مچھلی کے شکار کا ارادہ کیا لیکن ان کے پاس مچھلی پکڑنے کا جال نہیں تھا۔لومڑی نے کہا میاں خرگوش تمہاری لمبی دم آخر کس کام آئے گی؟

چلو اسی سے مچھلیاں پکڑتے ہیں۔دونوں دریا پر گئے۔خرگوش کنارے پر اس طرح بیٹھا کہ اس کی دم دریا کے اندر تھی۔اب اس بات کا انتظار کرنے لگا تھا کہ جیوں ہی کوئی مچھلی اس کی دُم کو پکڑے وہ اسے بااہر گھسیٹ لے۔چالاک لومڑی کنارے سے ذرا ہٹ کر آرام سے بیٹھی ہوئی تھی۔تھوڑی دیر بعد خرگوش کو ایسا معلوم ہوا جیسے کسی نے اس کی دُم پکڑ لی ہے۔اس نے لومڑی سے کہا ’’بی لومڑی ،ایک بہت بڑی مچھلی میری دُم سے لپٹ گئی ہے۔‘‘

لومڑی دوڑی دوڑی آئی ۔دریا میں جھانکا اور بولی ’’یہ تو بہت بڑا کچھوا ہے۔کہیں یہ تمہیں دریا میں گھسیٹ کر نہ لے جائے۔‘‘

’’ہائے ہائے مجھے سہارا دو مجھے پکڑو نہیں تو میں دریا میں گر جاؤں گا۔‘‘ خرگوش چیخا۔

لومڑی نے جھٹ خرگوش کے دونوں کان پکڑ لئے اور گھسیٹنے لگی۔ ادھر کچھوا اپنی پوری طاقت سے خرگوش کی دم گھسیٹ رہا تھا۔اور ادھر لومڑی اس کے کان پکڑے اسے کھینچ رہی تھی۔ آخر لومڑی نے خرگوش کو پانی سے نکال لیا۔ مگر یہ کیا ہوا خرگوش کے کان کھینچنے سے بہت لمبے ہو گئے تھے اور ادھر کچھوا اس کی آدھی دُم کاٹ کر لے گیا۔بس اس دن سے خرگوش کے کان لمبے اور دُم چھوٹی  ہوگئی۔ لیکن اس سے خرگوش کو دو فائدہ ہوا۔ وہ اپنے لمبے لمبے کانوں سے ہلکی سے ہلکی آہٹ بھی سن سکتا تھا اور دُم چھوٹی ہونے کی وجہ سے لومڑی سے تیز  دوڑ سکتا تھا۔

آئینۂ اطفال میں اور بھی بہت کچھ

0 comments:

Post a Comment

خوش خبری