''سچی بات تو یہ ہے کہ زندگی کو سلامتی کے ساتھ گزار لینا آج کی مادیت سے بوجھل معاشرے میں آسان نہیں ہے۔ اس معاشرے کی ساری پونجی حسد ، نفرت، احساس کمتری و برتری، ناانصافی،خود غرضی اور ہٹ دھرمی سے ملاکر تیار ہوئی ہے۔اس معاشرے میں آپ ایمانداری اور سچائی کی زندگی تنہائی اختیار کرکے بھی نہیں گزار سکتے ہیں۔ آپ کا سماج اسے برداشت نہیں کرے گا۔ وہ آپ کی پر سکون زندگی کو برباد کرکے دم لے گااور اس توڑ پھوڑ پر فخر کرے گا۔ اگر آپ اس ظلم کے خلاف آواز اٹھائیں گے تو آپ کی آواز فضا میں لہرا کر گم ہوجائے گی۔کوئی آپ کی فریاد نہیں سنے گا۔ آپ کے ساتھ ہمدردی کا اظہار نہیں کرے گا۔ سچائی کو معلوم کرنے کی کوشش نہیں کرے گا۔ آپ کے پیچھے آپ کے خلاف اڑائی ہوئی جھوٹی باتوں کو بغیر تحقیق کے سچ مان لے گا۔ بلکہ ظالم کی آواز سے اپنی آواز ملاکر اپنی دانشمندی پر ناز کرے گا۔۔۔۔۔
سب سے بڑا لمیہ یہ ہے کہ آج کا سماج بے رحم ہوگیا ہے۔اسے ذاتی مفاد کے سوا اس بات سے غرض نہیں ہے کہ کون راستہ بہتر ہے اور کون تباہی کی طرف لے جا رہا ہے۔"
0 comments:
Post a Comment