منقبت
حضرت سبطة الرسولﷺ سیدہ زینب رضی اللہ عنہا
امیمہ قادری ، دارالشرف، اوپر کلہی جھریا
خطبہ صدق و صفا کی ابتدا زینب کے نام
عظمت و ایثار کی ہر انتہا زینب کے نام
چاہئے ہر دل کو اس فکر و عمل کی روشنی
مشعل راہ صداقت کی ضیاء زینب کے نام
تدکرے سے سیدہ کی ہوگئی روشن حیات
گلستان دل میں ہے اک در کھلا زینب کے نام
وادی کرب و بلا میں گھر لٹا، خیمہ جلا
عرش سے اتری ردائے باصفا زینب کے نام
ہوگئے بھائی بھتیجے سب جدا وا حسرتا
خوں سے لکھ کر داستان کربلا زینب کے نام
سیدہ کے فیض سے ہم بھی ہوئے مدحت سرا
خامۂ پرشوق ہے نغمہ سرا زینب کے نام
مجھ کو ہو سایہ عطا ان کی ردائے پاک کا
یہ پیام شوق لے جا اے صبا زینب کے نام
خود کو ماموں پر کیا عون و محمد نے نثار
اور لہو سے کردیا رنگ وفا زینب کے نام
دین پر نانا کے جب بیٹوں نے کردی جاں نثار
ہر طرف سے ہے صدائے مرحبا زینب کے نام
دیکھ لیں آنکھیں مری اس کر قد انوار کو
ہے امیمہ کا یہ عرض مدعا زینب کے نام
(۱) اشارہ ان کے والد حضرت مولانا شاہ ہلال احمد قادری مدظلہ کی کتاب "خانوادہ سیدہ زینب بنت فاطمةالزہرارضی اللہ
عنہما کی طرف ہے۔
(بہ شکریہ المجیب)
0 comments:
Post a Comment