غزل
(حکیم مومن خاں مومن )
غیروں پر کھل نہ جائے کہیں راز دیکھنا
میری طرف بھی غمزہ غمّازدیکھنا
اُڑتے ہی رنگ رخ مرا نظروں سے تھا نہاں
اس مرغ پر شکستہ کی پرواز دیکھنا
دشمنام یار طبع حزیں پر گراں نہیں
اے ہم نفس نزاکت آواز دیکھنا
دیکھ اپنا حال زار منجم ہوا رقیب
تھا سازگاز طالع نا ساز دیکھنا
کشتہ ہوں اس کی چشم فسوں گر کا اے مسیح
کرنا سمجھ کے دعوۓ اعجاز دیکھنا
ترک صنم بھی کم نہیں سوزِ حجیم سے
مومن غم مآل کا آغاز دیکھنا
0 comments:
Post a Comment