مرزا غالب
(1797 - 1869)
مرزا اسد اللہ خاں غالب کی ولادت آگرے میں ہوئی ۔ ابھی وہ بچے ہی تھے کہ والد کا انتقال ہو گیا۔ ان کے چچا نصر اللہ بیگ نے ان کی پرورش کی ۔ شادی کے بعد غالب دہلی آگئے ۔ یہاں کے علمی اور ادبی ماحول میں ان کے شعری ذوق کی تربیت ہوئی۔ بہت جلد انھوں نے اپنی الگ پہچان بنالی اور اعلیٰ ادبی مقام حاصل کرلیا۔ غالب نظم اور نثر دونوں پر یکساں قدرت رکھتے تھے۔ دونوں میں ان کا انداز بہت منفرد اور دل کش ہے۔
خیال کی بلندی، مضمون آفرینی اور شوخی ان کے کلام کی نمایاں خصوصیات ہیں ۔ ان کی شاعری میں انسان کے وجود اور اس کی دنیا کے گہرے مسئلوں کا بیان ملتا ہے۔ غالب جتنے بڑے مفکر تھے اتنے ہی بڑے فنکار بھی تھے۔ اپنے کلام کی وسعت کے ساتھ ساتھ غالب اپنی صناعی اور اپنی طباعی کے لیے بھی ہمشیہ یاد رکھے جائیں گے ۔ سب سے بڑی بات یہ ہے کہ غالب نے جو بلند مرتبہ شاعری میں حاصل کیا وہی مرتبہ ان کی نثر کوبھی حاصل ہے۔
’دیوان غالب‘ میں بمشکل دو ہزار اشعار ہیں لیکن غالب ہندوستان ہی نہیں دنیا کے بڑے شاعروں میں شمار کیے جاتے ہیں ۔ ان کے خطوط کے مجموعے ”اردو معلّےٰ“ اور ”عود ہندی“ کے نام سے شائع ہوئے ہیں۔
اور بھی دیکھیں:
0 comments:
Post a Comment