مجلس عشقِ رسول یعنی میلاد رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم
”میلاد کی کتاب“ جناب
شاہ محمد عثمانیؒ (مولد و وطن مالوف سملہ،ضلع اورنگ آباد، بہار۔ مدفن جنت
المعلیٰ،مکہ مکرمہ)
کی مرتب کردہ ایک نایاب و کمیاب کتاب ہے۔
قارئین آئینہ کے استفادہ اور محفل میلاد کی برکتوں سے فیضیاب ہونے کے مقصد سے
اسے قسط وار پیش کرنے کی سعادت حاصل کی جارہی ہے۔
اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ میلاد کی ان مجلسوں کو ہم سب کے لیے خیر و
برکت اور اصلاح کا سبب بنائے،
اورصاحبِ مرتب کی اس خدمت کو قبول فرمائےاور اُن کے درجات کو بلند
فرمائے۔ (آئینہ)
(دسویں محفل)
وَمَا اَرْسَلْنٰـکَ اِلاَّ رَحْمَۃً لِّلْعٰلَمِیْن
معجزات:
حضور صلی الله علیہ وسلم ایسا کام بھی کر جاتے تھے جو دوسرے نہیں کر پاتے
تھے اور جو آدمی کے بس سے باہر ہے، اسی کو معجزہ کہتے ہیں ۔ حضور یہ سب
اللہ کی مدد سے کرتے تھے، اور جب اللہ کی مرضی ہوتی تھی تب ہی کر پاتے
تھے۔
ایسا کام ایک تو اللہ کی کتاب قرآن ہے جو آپ پر اتاری گئی
اور جس سے اچھی کوئی کتاب نہیں۔ دوسرے آپ کا عمل ہے جو ہر طرح کی برائیوں
سے پاک ہے۔
تیسرے معراج ہے، یعنی آپ کا ایک رات میں آسمان کی سیر کرنا، اللہ کے
دربار میں حاضر ہونا، نبیوں سے ملاقات کرنا وغیره۔ چوتھے آپؐ کا انگلیوں
کے اشارے سے چاند کے دو ٹکڑے کر دینا اور اسی طرح کے اور بھی بہت سے کام
ہیں جو ہم نہیں کر سکتے اور سمجھتے ہیں کہ کوئی آدمی نہیں کرسکتا، لیکن
اللّٰہ نے اپنی قدرت سے یہ نشانیاں حضورؐ کو دیں تاکہ آپ کی سچائی ثابت
ہو اور اسلام کا بول بالا ہو۔
معراج:
نبوت کے دسویں سال ۲۷ رجب کو خدا نے آپ ؐ کو ساتوں آسمانوں کی سیر
کرائی۔ پہلے آپؐ بیت المقدس تشریف لے گئے۔ پھر مختلف آسمانوں پر ہوتے
اور مختلف نبیوں سے ملاقات کرتے ہوئے خدا کے حضور میں پہنچے۔اور اللہ
تعالیٰ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو بات چیت کی عزت بخشی۔ واپسی میں
پانچ وقت کی نماز کا تحفہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے ساتھ لائے۔اس سے
پہلے صرف دو وقت یعنی فجر اور عصر کی نمازیں مسلمانوں پر فرض کی گئیں
تھیں۔
اسی واقعہ کانام معراج ہے۔ مسلمان اس واقعہ کی یعنی ۲۷ رجب کی رات کو بہت
مبارک رات سمجھتے ہیں۔
(جاری)
0 comments:
Post a Comment